علامہ محمد اقبال کے اقوال

  1. اپنی حدود کو پہچانیے اور اپنی صلاحیتوں کو پرکھیے پھر زندگی میں آپ کی کام یابی یقینی ہے۔
  2. اگر آدمیت مطلوب ہے یعنی اگر آدمی بننا چاہتے ہو تو بنی آدم کا احترام کرو۔
  3. بہترین نتائج کی خواہش، معمولی نتائج کی توقع اور بدترین نتائج کے لیے تیار رہنا چاہیے۔
  4. تجربے سے معلوم ہوا کہ لوگ اخلاص اور دیانت کے بہت دشمن ہیں۔
  5. ترک امید مرگ جاوداں ہے۔
  6. جب شاعر کی آنکھیں کھلی ہوتی ہیں تو دنیا کی بند ہوتی ہیں اور جب شاعر کی آنکھیں ہمیشہ کے لئے بند ہوجاتی ہیں تو دنیا کی آنکھیں کھل جاتی ہیں۔
  7. جدو جہد میں زند گی کا راز مضر ہے۔
  8. جو مسائل انسان نہ حل کرسکے قدرت انہیں حل کرتی ہے۔
  9. دل ایک ایسی چیز ہے جو ہر امیر کے پہلو میں نہیں ہوتا۔
  10. دوسروں کے سہارے زندگی بسر کرنا قرآن کی رو سے کافری ہے۔
  11. دین کی حقیقت یہ ہے کہ دروغ گوئی اور حرام خوری سے پرہیز کرے اور ہر حال میں اللہ تعالی کو حاضروناظر سمجھے۔
  12. زندگی کے جس بھی شعبے میں تقلید کا عنصر نمایاں ہوگا اس میں حرکت مقصود ہوگی۔
  13. عاشق پر موت حرام ہے۔
    عقل سے کائنات کو مسخر کر سکتے ہیں لیکن لامکان کی تسخیر کے لئے عشق درکار ہے۔
  14. علم کی جستجو جس رنگ میں بھی کی جائے عبادت کی ایک شکل ہے۔
  15. فکر معیشت روح کی قاتل ہے۔
  16. قومیں فکر سے محروم ہو کر تباہ ہو جاتی ہیں۔
  17. کامیابی اور ناکامی پر نظر نہ رکھو بلکہ اپنے مقاصد تخلیق کو جانو اور جد و جہد مسلسل جاری رکھ۔
  18. مشرقی اقوام کو مغربی تہذیب پر تنقید کی ضرورت ہے اس کی تقلید کی ضرورت نہیں۔
  19. مصیبت کی طرح گمراہی بھی تنہا نہیں آتی۔
  20. مطالعہ انسان کے لئے اخلاق کا معیار ہے۔
  21. ہر شخص کو طبیعت آسمان سے ملتی ہے اور زبان زمین سے۔
  22. ہزار کتب خانہ ایک طرف اور باپ کی نگاہ ملتفت ایک طرف۔