Connect with us

شاعری

کاش میں تیرے حسیں ہاتھ کا کنگن ہوتا | وصی شاہ

Published

on

کنگن

کاش میں تیرے حسیں ہاتھ کا کنگن ہوتا

تو بڑے پیار سے بڑے چاؤ سے بڑے مان کے ساتھ

اپنی نازک سی کلائی میں چڑھاتی مجھ کو

اور بےتابی سے فرقت کے خزاں لمحوں میں

تو کسی سوچ میں ڈوبی جو گھماتی مجھ کو

میں تیرے ہاتھ کی خوشبو سے مہک سا جاتا

جب کبھی موڈ میں آ     کر مجھے چوما کرتی

تیرے ہونٹوں کی حدت سے دہک سا جاتا

رات کو جب بھی تو نیندوں کے سفر پر جاتی

مرمریں ہاتھ کا اک تکیہ بنایا کرتی

میں ترے کان سے لگ کر کئی باتیں کرتا

تیری زلفوں کو ترے گال کو چوما کرتا

جب بھی تو بند قبا کھولنے لگتی جاناں

اپنی آنکھوں کو ترے حسن سے خیرہ کرتا

مجھ کو بےتاب سا رکھتا تیری چاہت کا نشہ

میں تری روح کے گلشن میں مہکتا رہتا

میں ترے جسم کے آنگن میں کھنکتا رہتا

کچھ نہیں تو یہی بے نام سا بندھن ہوتا

کاش میں تیرے حسیں ہاتھ کا کنگن ہوتا

شاعر: وصی شاہ 

( شعری مجموعہ:آنکھیں بھیگ جاتی ہیں؛سال اشاعت،1997)

Continue Reading
Click to comment

You must be logged in to post a comment Login

Leave a Reply

Trending