پُراسرار وصیت – ابن صفی

’’ ہوں!‘‘ فریدی کچھ سوچتا ہوا بولا ۔ ’’ ہو سکتا ہے کہ وہ انہیں میں سے ہو ۔ ظاہر ہے کہ وہ لوگ مجھے پہچانتے نہیں!‘‘

’’لیکن آخر یہ ہوا کس طرح! اس کا کیا مطلب ہو سکتا ہے؟“

’’ مطلب !… صاف ظاہر ہے۔ کوئی غیر معمولی حادثہ۔ سرمخدوم کی موت اتفاقیہ نہیں ہوسکتی! “

’’کمال کرتے ہیں آپ بھی !‘‘ حمید نے کہا۔

’’شاید ہمارا محکمہ بھی اس بات پر متفق ہے کہ وہ اتفاقیہ ہی حادثہ تھا !‘‘

’’اس وصیت سے دو چار ہونے سے قبل میرا بھی یہی خیال تھا مگراب ! تم خود سوچو۔“

’’میں سوچ رہا ہوں ! ‘‘حمید سر ہلا کر بولا ۔’’ مگر اس میں ایک دشواری ہے۔ اس قسم کی وصیت مرتب کرنے کا مطلب تو یہ ہوا کہ سر مخدوم کو خدشہ تھا کہ اس طرح کا کوئی حادثہ ضرور پیش آئے گا؟“

’’تم ٹھیک کہہ رہے ہو!‘‘

’’لیکن پھر ! سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ سر مخدوم نے پولیس کی مدد حاصل کرنے کے بجائے وصیت کیوں مرتب کی ؟‘‘

’’کیا میراتعلق پولیس سے نہیں ؟‘‘ فریدی مسکرا کر بولا ۔

’’ بہت خوب ! اب دور جانے کے بعد آپ سے مددلے رہاہے۔ مگر نہیں ۔ہوسکتا ہے کہ مرنے کے بعداس کادماغ بالکل ہی خراب ہو گیا ہو!‘‘

فریدی ہنسنے لگا۔ کچھ دیر بعد اس نے کہا۔ ’’ وصیت کی رو سے مجھے اب سر مخدوم کی کو ٹھی میں ہی قیام کرنا پڑے گا۔ جائیداد کے منتظم کے لئے ضروری ہے ۔ ‘‘

Leave a Comment