’’ تم نے پوچھا نہیں کہ ایسا کس بنا پر ہو سکتا ہے؟‘‘
’’وجہ میں خود ہی جانتی تھی ۔ دانش بھائی شرابی اور جواری ہیں وہ کئی بار چچا جان مرحوم سے اس بنا پرلڑچکے تھے کہ وہ ان کا قرض کیوں نہیں ادا کر دیتے اور اس کی عدم موجودگی میں کئی بار ہمارے سامنے وہ یہ بات کہ چکے تھےکہ وہ چچاجان کو مار ڈالیں گے …لیکن ایسے موقعوں پر وہ ہمیشہ نشے میں ہوتے تھے۔ ناصر چچا کا خیال ہے کہ ممکن ہے دانش بھائی نے یہی جملہ باہر اپنے دوستوں میں بھی دہرا دیا ہو۔ اگر پولیس کو ذرا شبہ بھی ہو گیا تو پھر دانش بھائی پھنس جائیں گے!‘‘
’’اچھا تو پھر وہ اس طرح غائب کیوں ہو گیا ؟‘‘ حمید نے پوچھا۔
’’پتہ نہیں ! ‘‘ صوفیہ بولی ۔’’ یہی تو میں سوچتی ہوں ۔ وہ اکثر گھر سے کئی کئی دنوں کے لئے غائب ہو جاتے ہیں لیکن وہ آج کل جہاں بھی ہوں گے انہیں اس حادثے کے متعلق ضرور معلوم ہوا ہوگا۔ کئی دن تک اخبارات میں اس کے متعلق کچھ نہ کچھ آتا ہی رہا ہے۔ انہیں گھر ضرور آنا چاہئے تھا!‘‘
حمید کچھ دیر تک خاموش رہا پھر بولا ۔
’’ تم اب کیا کرو گی ؟‘‘
’’میں خود بھی نہیں سمجھ سکتی !‘‘
’’گھر کا کوئی آدمی تمہاری تلاش میں ہے۔ اس نے میرا تعاقب کیا تھا لیکن میں اسے ڈوج دے کر گھر چلا گیا… اور وہاں سے بوڑھے کے میک اپ میں تم تک پہنچا !‘‘
’’مجھے خوشی ہے کہ تم نے ایسا کیا ورنہ شاید زندگی بھر تم سے ایسی مفید معلومات نہ حاصل کی جاسکتیں ! ‘‘
’’ تو آپ نے کیا نتیجہ نکالا ہے؟‘‘
’’ نتیجہ!… ظاہر ہے کہ آگ لگانے والا ودانش ہی ہے اور نا صر صاحب اُس کی موجود و قیام گاہ سے اچھی طرح واقف ہیں !‘‘
’’خدا جانے ! ‘‘ صوفیہ نے کہا۔ ’’ دانش بھائی اتنے برے بھی نہیں تھے کہ سچ مچ چچا جان کوختم کر دیتے !‘‘
’’ پھر غائب کیوں ہو گیا۔ اسی بنا پر نا کہ وہ بہتیرے لوگوں کے سامنے سر مخدوم کوقتل کر دینے کا خیال ظاہر کر چکا تھا۔ اگر اس نے یہ حرکت نہ کی ہوتی تو ضرور سامنے آجاتا اور اپنے خلاف شہادت رفع کرانے کی کوشش کرتا !‘‘
’’ ممکن ہے ! وہ قرض خواہوں کے ڈر سے روپوش ہو گئے ہوں !‘‘
’’تو پھر ناصر صاحب اس بری طرح پردہ پوشی پر کیوں تھے ہوئے ہیں ورنہ یہ بات میں بھی سوچتا ہوں کہ بظاہر دانش کے لئے اب کوئی خطرہ نہیں کیونکہ پولیس اسے اتفاقیہ حادثہ قرار ہی دے چکی ہے اور ہم لوگ تو نجی طور پرتحقیقات کر رہے ہیں !‘‘
’’ناصر چچا کی گھبراہٹ کے لئے یہی کیا کم ہے! ‘‘ صوفیہ بولی۔
’’مجھے تو سر مخدوم کی عقل پر رونا آتا ہے !‘‘ حمید نے کہا ۔’’ جب وہ حضرت یہ بات جانتے تھے کہ ان کی زندگی خطرے میں ہے تو انہوں نے پولیس کو اطلاع کیوں نہیں دی۔
8