Title

Web Desk

Updated on:

Title

Post author name

Post date

Button

 

یہ حادثہ مجھے حیران کر گیا سر شام
جو صبح صبح ملا تھا وہ بھر گیا تھا شام

یہ آج کس کو میرا خیال آیا
چراغِ راہ میں یہ کون دھر گیا سر شام

تمام دن کی تھکن میں بجھ رہا تھا لیکن
کسی کی یاد کا نکلا سر شام

شبِ فراق کا احوال یاد آ ہی گیا۔
پھر ایک تیر سا دل میں اتر گیا سر شام

یہ صبح و شام مرے اس قدر ہی میرے ہیں۔
کہ جی اُٹھا ہوں سحر دم تو مر گیا سر شام

شاعر: پیر زادہ قاسم

(شعری مجموعہ؛ سالتیز ہوا جشن میںِ اشاعت، 1990)