شاعروں میں آپ دم خم ہے۔
صرف اپنی ذات کا غم ہے۔
منصفِ وقت کو دیکھیں
عدل کم ہے مزاج برہم
بزمِ یاراں میں قہقہے بہت ہیں۔
اک میری ہی آنکھ میں نم ہے۔
سن کے آتے رہنے والی پہروں
مقتدر کو بھی قوم کا غم ہے۔
مشتبہ ہیں ہر شب
شور وغوغا ناک میں دم ہے۔
کلام:حسن عسکری کاظمی