شوق کو عازِم سفر کرنا

شوق کو عازِم سفر کرنا
بے خبر بن کے سب خبرے

حالت نظریں میں آسمانوں پر ہوں۔
لو لیکن زمین پر

آپ کو دل میں اگر بسانا ہے۔
ایک صحرا کو اپنے گھر کے پیچھے

کوئی نشہ ٹوٹ جاتا ہے۔
کب تلک خود کو بے خبر

یہ کون پرکھے گا؟
آپ لہجے کو پر اثر ڈالیں۔

کس وقت کوچ کرنا
اپنے سامان مختصرے

دل کو خود دل سے راہ ہوتی ہے۔
کس کو کوئی نامہ بر لیکے

ایک ٹک کو دیکھے جاتے ہیں۔
اپنی نظروں میں کچھ نظر آئے

شاعرہ: نکہت افتخار

Shaoq Ko Aazam-e-Safar Rakhiay

خبر بن کے سب خبر رکھئے ۔

چاہے نظریں ہون آسماناں پار

Paaon Lekin Zameen Par Rakhiay

مجھ کو دل میں آگر بسانا ہے۔

ایک سحر کو اپنے گھر رکھے

کوئی ناشہ ہو ٹوٹ جاتا ہے۔

کب طلق خود کو بیخبر رکھئے

بات ہے کیا یہ کون پرکھے گا؟

آپ لہجے کو پور آسر رکھے

Jaanay Kiss Waqt Kooch Karna Ho

اپنا سماں مختار رکھئے ۔

دل کو خود دل کہو راہ ہوتی ہے۔

کس کو کوئی نام بار رکھئے

Aik Tukk Mujh Ko Dekhay Jaati Hay

اپنی نظروں پہ کچھ نظر رکھے

شاعر: نخاط افتخار

Related Content

صدائے غیب-علا مہ اقبال

mobile logo

میرے جانے سے نہیں دنیا میں خسارہ کوئی ۔۔۔

mobile logo

ذکر تیرا ہی عمدہ ہے پروردگار۔۔۔ لب پہ تیرا ہی کلمہ ہے پروردگار