زمین پر اللہ کی چراگاہ کیا ہے؟

حضرت  نعمان بن بشیر رضی اللہ عنہما روایت کرتے ہیں کہ  آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے تھے حلال کھلا ہوا ہے اور حرام بھی کھلا ہوا ہے اور ان دونوں کے درمیان بعض چیزیں شبہ کی ہیں جن کو بہت لوگ نہیں جانتے ( کہ حلال ہیں یا حرام )-

پھر جو کوئی شبہ کی چیزوں سے بھی بچ گیا اس نے اپنے دین اور عزت کو بچا لیا اور جو کوئی ان شبہ کی چیزوں میں پڑ گیا اس کی مثال اس چرواہے کی ہے جو ( شاہی محفوظ ) چراگاہ کے آس پاس اپنے جانوروں کو چرائے۔

وہ قریب ہے کہ کبھی اس چراگاہ کے اندر گھس جائے ( اور شاہی مجرم قرار پائے ) سن لو ہر بادشاہ کی ایک چراگاہ ہوتی ہے۔

اللہ کی چراگاہ اس کی زمین پر حرام چیزیں ہیں۔ ( پس ان سے بچو اور ) سن لو بدن میں ایک گوشت کا ٹکڑا ہے جب وہ درست ہو گا سارا بدن درست ہو گا اور جہاں بگڑا سارا بدن بگڑ گیا۔ سن لو وہ ٹکڑا آدمی کا دل ہے۔

(صحیح بخاری: 52)

Related Content

islam

وہ 10 کام جن سے حضور ﷺ نے منع فرمایا

وہ 6 کام جن کی رسول اللہ ﷺ نے صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین سے بیعت لی

وہ 6 کام جن کی رسول اللہ ﷺ نے صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین سے بیعت لی

mobile logo

فتح مکہ پر مال غنیمت کی تقسیم پر انصار کی ناراضگی، پھر انہیں سب سے بڑا انعام عطا کردیا گیا