حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ جب مکہ فتح ہوگیااور(رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حنین کی) غنیمتیں قریش میں تقسیم کیں تو انصار نے کہا: یہ بڑے تعجب کی بات ہے،ہماری تلواروں سے ان لوگوں کے خون ٹپک رہے ہیں اور ہمارے اموال غنیمت انھی کو دیے جارہے ہیں!
یہ بات رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تک پہنچی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کو جمع کیا اور فرمایا:”وہ کیا بات ہے جو تمہاری طرف سے مجھے پہنچی ہے؟”انھوں نے کہا: بات وہی ہے جو آ پ تک پہنچ چکی ہے، وہ لوگ جھوٹ نہیں بولتے تھے۔
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:”کیا تم (اس پر) خوش نہ ہوگے کہ لوگ دنیا لے کر اپنے گھروں کو لوٹیں اور تم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو لے کراپنے گھروں کو لوٹو۔ اگر لوگ ایک وادی یا گھاٹی میں چلیں اور انصار د وسری وادی یا گھاٹی میں چلیں تو میں انصار کی وادی یا انصار کی گھاٹی میں چلوں گا۔”
(صحیح مسلم: 2440)