تم کو وحشت تو سِکھا دی ہے گُزارے لائق-
اور کوئی حکم.. کوئی کام- ہمارے لائق
معذرت! میں تو کِسی اور کے مصرف میں ہوں-
ڈھونڈ دیتا ہوں مگر- کوئی تمہارے لائق-
ایک دو زخموں کی گہرائی اور آنکھوں کے کھنڈر-
اور کُچھ خاص نہیں مُجھ میں- نظارے لائق-
گھونسلہ- چھاؤں- ہرا رنگ- ثمر- کُچھ بھی نہیں-
دیکھ! مُجھ جیسے شجر ہوتے ہیں آرے لائق-
دو وجوہات پہ اُس دِل کی اسامی نہ مِلی-
ایک;- درخواست گزار اِتنے- دو;- سارے لائق-
اِس علاقے میں اُجالوں کی جگہ کوئی نہیں-
صِرف پَرچم ہے یہاں چاند سِتارے لائق-
مُجھ نِکَمّے کو چنا اُس نے ترس کھا کے عمیر-
دیکھتے رہ گئے حسرت سے بیچارے لائق-
کلام : عمیر نجمی
تم کو وحشت تو سِکھا دی ہے گزارے لائق۔۔۔ اور کوئی حکم کوئی کام ہمارے لائق
