درندوں کی موت-ناول-ابن صفی

’’ گھبراؤ نہیں شاید اللہ تم پر بہت زیادہ مہربان ہے‘‘ ۔ فریدی نے مسکرا کر کہا۔

’’ہو گا صاحب یہ بتائیے کہ آپ نے مجھے بلایا کیوں ہے‘‘۔

’’ادھر دیکھو ۔ فریدی نے ایک گڑھے کی طرف اشارہ کر کے کہا۔ یہ گڑھا شاید بر ساتی پانی کے ریلے کا نتیجہ تھا۔

’’دیکھ لیا ‘‘۔ حمید نے جواب دیا۔

’’کیا دیکھا؟‘‘

’’اللہ کی رحمت !فرشتے نظر آ رہے ہیں۔ اس چھوٹے سے گڑھے میں دنیا آباد ہے خلقت کا اثر دھام ہے کہیں مٹھائی والوں کی دُکا  نیں ہیں کہیں کٹورے خنک رہے ہیں۔ لکھنو کے بانکے ہتھیار لگائے آئینہ بند ادھر اُدھر خرمستیاں کرتے پھر رہے ہیں۔

مدک چرس اور گانجے کی دُکانوں پر کافی بھیڑ ہے۔ ذرا بڑھ کر دیکھئے تو کہیں یہ کم بخت بغیر لائسنس کی چرس تو نہیں فروخت کر رہا ہے‘‘۔

فریدی خاموشی سے سنتار ہا حمید کے چپ ہوتے ہی اس نے پوچھا۔

’’بک چکے‘‘۔

’’ابھی کہاں ‘‘۔حمید نے کہا۔ ابھی تو تمہید تھی۔ اب شروع کرتا ہوں ۔ جانا صاحب قرآن زمان کا طرف شہر بیسراں کے اور مارنا عنقویل دیو پرور کا اور زخمی ہونا لند ھوربن سعد ان کا ہاتھ سے پیر زادہ عبد الاوج بن عتق سلمہ کے اور عشق فرمانا…‘‘

فریدی نے اٹھ کر حمید کی گردن پکڑ لی۔

’’اب ایک لفظ بھی تمہاری زبان سے نکلا اور میں نے تمہارا سرزمین پر مارا۔ ‘‘فریدی نے کہا اور اس کا منہ دبا دیا۔

’’اچھا چپ ہو گیا ‘‘ ۔ حمید نے فریدی کی گرفت سے نکل کر کہا۔’’ بتائے کیا بات ہے‘‘

’’اس گڑھے میں سے ایک موٹا پائپ گزرا ہے‘‘۔

’’پائپ۔‘‘ حمید نے گڑھے میں ہاتھ ڈالتے ہوئے کہا۔ ’’ ہاں… ہاں …ہے تو ۔‘‘

’’ اس کا مطلب ؟‘‘ فریدی نے استفہامیہ نظروں سے دیکھتے ہوئے کہا۔

’’بھلا پائپ کا کیا مطلب ہو سکتا ہے۔ حمید ہنس کر بولالیکن  سنجیدہ ہوکر کہنے  لگا۔’’واقعی یہاں اس ویرانے میں پائپ کا کیا مطلب ہو سکتا ہے۔‘‘

’’میونسپلٹی کی پائپ لائنوں کا نقشہ میرے ذہن میں ہے ‘‘۔ فریدی نے کہا۔ ’’اور پھر جھریالی شہر سے بارہ میل کے فاصلے پر ہے۔ یہاں ان دونوں عمارتوں کے لئے تو میو نسپلٹی پائپ دینے سے رہی‘‘۔

’’پھر؟‘‘

’’کچھ نہیں۔ ان دونوں عمارتوں کا تعلق ظاہر ہوگیا ‘‘۔

’’یعنی‘‘
’’ڈاکٹروں کی تجربہ گاہ میں شراب تیار ہوتی ہے اور پھر اسے اسی پائپ لائن کے ذریعہ فیکٹری میں پہنچایا جاتا ہے ‘‘۔

’’ارے !‘‘حمید چونک کر بولا ۔  مگر اس کا ثبوت کیسے بہم پہنچا ئیں گئے‘‘۔

’’اسی کے لئے میں آج رات کو یہیں ت ٹہرنے کا ارادہ رکھتا ہوں۔‘‘ فریدی نے کہا۔

Leave a Comment