درندوں کی موت-ناول-ابن صفی

’’جی ہاں بہت کچھ کجھ گیا ۔‘‘ حمید نے کہا۔ ’’در اصل آپ کا علم آپ کے لئے عذاب بن گیا ہے آپ کبھی با قاعدہ قسم کی زندگی نہیں بسر کر سکتے ایک سیدھا سادا سا مسئلہ عورت مرد میاں اور بیوی آخر اسے اسقدر الجھانے کی کیا ضرورت ہے۔ ذہن انسان کی ایک ایک رگ کریدنے سے فائدہ؟ آپ انڈا کھانے کے بجائے اس کی ماہیت پر غور کرنے لگتے ہیں۔

نتیجہ یہ ہوتا ہے کہ آپ کے ہاتھ ماہیت ہی ماہیت رہ جاتی ہے اور انڈا دوسرے چٹ کر جاتے ہیں اور پھر آپ کیا جانیں کہ اس رو ٹھنے  اور منانے میں کتنا لطف ہے۔‘‘

’’تشریف لے جایئے نا ۔ فریدی نے مسکرا کر کہا۔ ’’ میں نے آپ کے لئے وہ پر لطف موقع مہیا کردیالیکن ذرا خیال رہے ابھی راستے میں جو واقعہ پیش آیا ہے، اسے اپنے ہی تک محدو در کیے گا اور وہ ہاروالا معاملہ بھی ۔‘‘

’’حمید شہناز کے قریب جا کر بیٹھ گیا۔ ثریا اور شیلا ایک دوسرے کو دیکھ کر مسکرائیں  اشرف نے فریدی کو آنکھ ماری اور فریدی جھیل میں چھوٹی چھوٹی کنکریاں پھینک کر چھوٹے چھوٹے دائروں کا بننا بگڑ نا دیکھتارہا۔

چند لمحوں کے بعد وہ و خیالات میں ڈوب گیا۔ اس سے چند گز کے فاصلے پر اشرف بیٹھااونگھ رہا تھا۔ فریدی کی جنسی کی آواز سن کر چونک پڑا۔ فریدی خود  بخودہنس کر اس طرح سنجیدہ ہوگیا۔ جیسے کوئی بات ہی نہ ہو، اشرف اسے حیرت سے دیکھنے لگا ۔ فریدی کی اور اس کی نظریں ملیں اور فریدی کو پھر ہنسی آگئی۔

’’کیا بات ہے۔ اشرف نے متعجبنا لہجے میں پوچھا۔

’’ کوئی خاص بات نہیں ۔ ایک احمق کا ایک مضحکہ خیز قول یاد آ گیا ۔‘‘

’’مضحکہ خیز قول ۔‘‘

’’ہاں وہ کہتا تھا کہ تم بڑے بد قسمت ہو اگر یہ نہیں جانتے کہ تمہارے شہر میں کتنے کرنل رہتے ہیں ۔ ‘‘

’’واقعی مضحکہ خیز ہے۔ بھلا شہر بھر کے کرنلوں کو کون گنتا پھرے گا۔‘‘

’’میرے خیال میں تو ہمارے شہر میں ایک بھی نہ ہوگا۔ فریدی نے کہا۔

’’ نہیں ایسا تو نہیں میرے ہی پڑوس میں ایک کرنل صاحب رہتے ہیں ۔ کرنل سعید۔

’’ غلبًا ریٹائر ہوگئے ہوگے۔ فریدی نے پوچھا۔

’’ہاں‘‘

’’بھئی یہ فوجی بھی عجیب وغریب ہوتے ہیں۔ انتہائی  شائستہ قسم کا فوجی بھی تھوڑا بہت ضر ور معلوم ہوتا ہے۔

’’اس میں تو کوئی شک نہیں ۔ ‘‘اشرف بولا۔ اب کرنل سعید ہی کو لے لیجئے وہ چوبیس گھنٹے فوجی بنتارہتا ہے۔

حد ہوگئی کہ تین چاردن ہوئے کہ اس کی اکلوتی خورد سال لڑکی غائب ہوگئی اور اس کے سکون واطمینان میں کسی قسم کا فرق نہیں آیا ۔

’’ اکلوتی خورد سالہ بچی ۔‘‘ فریدی نے حیرت کا اظہار کرتے ہوئے پوچھا۔ ’’ ابھی تو آپ نے کہا کہ وہ ریٹائر ہو چکا ہے اس کا مطلب یہ کہ کافی معمر ہو گا اور صرف ایک چھوٹی سی بچی ۔

’’اس نے بہت دیر میں شادی کی تھی۔ بچی کی پیدائش کے سلسلے میں بیوی کا انتقال ہوگیا، تھا پھر اس نے پانچ چھ سال  تک شادی نہیں کی ۔

تقریبًا دو سال کا عرصہ ہوا اس نے ایک کنواری لڑکی سے دوسری شادی کر لی اور اب بیچارہ دن رات، دواؤں کے اشتہارات پڑھا کرتا ہے اور ایک دلچسپ بات، وہ بھی ان احمق ڈاکٹروں کے چکر میں پھنسا ہوا ہے۔

Leave a Comment