پہاڑوں کی ملکہ-ناول-ابن صفی

لڑکی اپنے ساتھی کو پھر بُرا بھلا کہنے لگی۔ لیکن شاید اس پر جھگڑا کرنے کا جنون سا طاری ہو گیا تھا۔ اس نے فریدی کا چلینج منضورکر لیا۔

’’حمید!‘‘ فریدی حمید کی طرف مڑکر بولا۔’’یلوڈنگو‘‘۔

حمید زخمی پو پی کو گود میں اٹھا کر پارک سے باہر نکل گیا۔ فریدی نے جو کتامنگوایا تھا وہ دنیا کی خطر ناک ترین افریقی نسل سے تھا۔

بات کافی بڑھ گئی تھی۔ لڑکی کے چہرے سے صاف ظاہر ہو رہا تھا کہ دو بری طرح گھبرائی ہوئی ہے۔ اس کے بر خلاف اس کے ساتھی کی آنکھوں سے نفرت اور حقارت جھلک رہی تھی ۔ یہ ایک جوان العمر اور تندرست آدمی تھا۔ اس کے بھاری اور غیر مناسب جبڑے اس کی سفا کا نہ طبیعت کا اظہار کر رہے تھے۔

تھوڑی دیر بعد حمید ایک سرکش کتے کی زنجیر تھامے پارک میں داخل ہوا۔ السیشن انگریز کے پیروں کے پاس پڑا اونگھ رہا تھا۔

فریدی کے کتے یلوڈنگ کی مد پر چونک کر بیٹھ گیا۔ فریدی نے اپنے کتے کے پٹےسے زنجیر الگ کر  لی یلونڈنگو  کو دیکھ کر انگریز کے کتے نے غرانا شروع کیا۔

ڈنگوپہلے تو اسے خاموشی سے گھورتا رہا۔ پھر ایکا ایک اس پر جھپٹ پڑا۔ لڑکی چیخ کر بینچ  پر کھڑی ہوگئی ۔ انگریز بھی ایک طرف ہٹ گیا۔ چند لمحوں کے بعد السیشن نے ایک خوفناک چیخ ماری اور زمین پرڈھیرہو گیا ۔

فریدی نے اپنا ریوالور جیب میں ڈال لیا انگریز جیسے ہی پستول اٹھانے کے لئے جھکا دو پو لیس کا نسٹل آکر اس کے سامنے کھڑے ہو گئے۔

حمید نے یلوڈنگوکے سامنے  زنجیر ڈال دی اور فریدی کا اشارہ پاتے ہی وہ پارک سے کتے سمیت روانہ ہو گیا۔ کچھ لوگ دور بیٹھے ہوئے کتوں کی لڑائی ضرور دیکھ رہے تھے لیکن انہوں نے صرف انگریز کو پستول نکالتے ہوئے دیکھا تھا۔ فریدی کی طرف وہ اس وقت متوجہ ہوئے جب وہ اپناریولور جیب میں رکھ چکا تھا۔

یہ سب کچھ اتنی جلدی ہوا کہ کسی کو کچھ سمجھنے کا موقع ہی نہیں سکا ۔ انگریز کے گرد بھیڑ اٹھی ہوری تھی اور فریدی وہاں سے جاچکا تھا۔

 انگریز چند پڑھے لکھے آدمیوں کی مدد سے پولیس کو سارا واقعہ بتانے کی کوشش کر رہا تھا ۔ اس کے باوجود بھی اسےقریب کے تھانہ میں جاناہی پڑا۔

ادھر حمید بوکھلایا ہوا اپنی جائے قیام پر پہنچا اسے رہ رہ کرفریدی کی اس حرکت پر غصہ آرہا تھا ۔

بھلا یہ کیا صحافت کی ۔ بیٹھے بجائے ایک نئی مصیبت ۔ اگر وہ انگریز فریدی کی گولی سے زخمی ہو گیا ہو تو وہ انہیں خیالات میں دیر تک الجھار ہا۔

تقریباًد و گھنٹے گزر گئے لیکن فریدی کا کہیں پتہ نہ تھا۔ اس دوران میں اس نے کو تو الی کے دو چکر لگائے لیکن نہ معلوم ہو سکا کہ فریدی کہاں ہے البتہ پارک کے حادثے کے متعلق کئی دلچسپ باتیں سننے میں آئیں ۔

یہ سب ایک پر اسرار آدمی کے متعلق تھیں جس کے کتے سے ایک انتہائی تو انا اور تندرست السیشن کو موت کے گھاٹ اتار دیا تھا اور اس کے نشانے کی تعریفوں کے پل باند ھے جارہے تھے کہ اس کی گولی انگریز کے پستول پر تھی اور وہ ہاتھ سے نکل گیا،….

Related Content

درندوں کی موت-ibn e safi

درندوں کی موت-ناول-ابن صفی

bhayanak aadmi by ibn e safi

بھیانک آدمی-عمران سیریز- ابنِ صفی

Khaufnaak Imarat Novel By Ibn-E-Safi

خو فنا ک عمارت-عمران سیریز- ابنِ صفی

Leave a Comment