لاشوں کے چار سمت یہ انبار دیکھ کر گھبرا گیا ہوں رونقِ بازار دیکھ کر تم نے اہلِ جنوں کو سزا دی۔ کہنے کو وہ مُجھ...
سفر نصیب ہیں ہم کو سفر میں دوسفالِ موت کو کفِ کوزہ گر میں دو ہمیں خبر کسے تسلیم کرتے ہیں۔سخن گروں کو صفِ معتبر میں...
تم نے سدا مجھے دیکھنے کی آنکھ سے دیکھاہمیشہتمھارے لینز کا زوم میرے کندھے پہ لٹکی کلاشنکوف پہ فوکس رہا۔تم نے میری بانسری اور شیشوں سے...
تیری یاد میں ساجن ہاضمہ خراب ہے- مولیاں کھا کر بھی آتا نہیں ڈکار مجھے- تیری طرف تحفہ بھیج تو دیتا مگر- کسی دکان سے ملتا...
شاعروں میں آپ دم خم ہے۔صرف اپنی ذات کا غم ہے۔منصفِ وقت کو دیکھیںعدل کم ہے مزاج برہمبزمِ یاراں میں قہقہے بہت ہیں۔اک میری ہی آنکھ...
نظر میں نت نئی حیرانیاں پھر سروں پہ روز نئے آسماں کے لیے پھر اب اس فضا کی کثافت کیوں میں ہونا ہو؟ غبارِ دل ہے...
وہ میری آنکھ سے اوجھل نہیں ہوتی ایسا معمہ ہے جو حل نہیں ہوتا میں دھواں سا ہے یہ آنسو تو نہیں ہیں۔ صحرا کی مٹی...
خالی بٹوہ اس کے جذبات میں تھما دیتا ہوں۔یوں ہتھیلی پر کبھی سرسوں جما دیتا ہوں۔جب کبھی بیگم کا پارہ زیادہ بڑھ گیا۔سب سے پہلے جوتیاں...
شوق کو عازِم سفر کرنابے خبر بن کے سب خبرے حالت نظریں میں آسمانوں پر ہوں۔لو لیکن زمین پر آپ کو دل میں اگر بسانا ہے۔ایک...
عمر گزرے گی امتحان میں داغ ہی دیں گے۔ میری ہر بات بے اثر ہی رہی نقص کچھ مرے بیان میں کیا ہے؟ کو تو کوئی...