میرے جانے سے نہیں دنیا میں خسارہ کوئی ۔۔۔

جب مجھے پھول ستاروں میں پنہاں لگتا ہے

رخ انور بھی محبت کا جہاں لگتا ہے

میرے حصے میں ہے ہجر کا پہرہ ہر دم

شجر الفت میری ہستی میں کہاں لگتا ہے

میرے جانے سے نہیں دنیا میں خسارہ کوئی

جب کبھی ہوش میں آؤں یہ  گماں لگتا ہے

جو بھری بزم میں آنکھیں چرا لیتا ہے
مجھ کو وہ شخص محبت کا جہاں لگتا ہے

جس روانی میں چلتا ہے دریا آنکھوں سے

قطرہ قطرہ تیری بستی میں رواں لگتا ہے

نیم وحشت میں مجھے چھوڑ ہی جاتا ہے وہی

جو مجھے ہوش کی دنیا میں جہاں لگتا ہے

کلام :سرفراز عاطف

Related Content

صدائے غیب-علا مہ اقبال

mobile logo

ذکر تیرا ہی عمدہ ہے پروردگار۔۔۔ لب پہ تیرا ہی کلمہ ہے پروردگار

mobile logo

ہونے والا ہے کیا اور کیا نہیں ہونے والا۔۔۔

Leave a Comment